نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ویڈیوز اسکینڈل کی اصل حقیقت

 ‏اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی طالبات کی 5500 نازیبا ویڈیوز سکینڈل کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی۔  ذرائع کے مطابق بہاولپور سے ایم این اے کی نشست سے منتخب ہونے والے ایم این اے چوہدری طارق بشیر چیمہ جو مسلم لیگ ق کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور وفاقی وزیر بھی‏ہیں ان کو اطلاع دی گئی کہ آپ کا بیٹا آئس نشہ کا عادی ہوگیا ہے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی سینکڑوں طالبات کو بلیک میل کرکے جنسی زیادتیاں کرتا ہے اگر آپ کے بیٹے کی ویڈیوز منظرعام پر آگئیں تو آپ کو سیاسی طور پر نقصان پہنچے گا ان کو بتایا گیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا ‏سیکورٹی چیف میجر اعجاز شاہ بھی اس گینگ کا حصہ ہے اس صورتحال میں وفاقی وزیر چوہدری طارق بشیر چیمہ نے ذاتی تعلق رکھنے والے پولیس افسران سے رابطہ کیا کہ میرے بیٹے کو لیا جائے اور اعجاز شاہ کو گرفتار کیا جائے اور ویڈیوز اور تصاویر کو برآمد کیا جائے اور میرے بیٹے کی نازیبا ویڈیوز کو‏ڈلیٹ کروایا جائے تاکہ سوشل میڈیا پر نہ آجائے پولیس حکام نے اعجاز شاہ کو موقعہ پر ثبوتوں کے ساتھ گرفتار کرلیا اور بڑی تعداد میں نازیبا ویڈیوز اور تصاویر والے موبائل کو بھی برآمد کرلی...
حالیہ پوسٹس

پاکستان کی سیاسی کشیدگی اور اس کا حل

پاکستان کو کئی دہائیوں سے سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ ملک بے شمار اتار چڑھاؤ سے گزرا ہے، لیکن سیاسی مسائل کا کبھی نہ ختم ہونے والا چکر لگتا ہے۔ پاکستان میں موجودہ سیاسی مسئلہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان لڑائی ہے۔ پاکستان میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہے، جس کی قیادت وزیر اعظم عمران خان کر رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) شامل ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں معیشت، خارجہ پالیسی اور COVID-19 وبائی امراض سے نمٹنے سمیت متعدد محاذوں پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جو اہم مسائل پیدا ہوئے ہیں ان میں سے ایک 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی کا مسئلہ ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور تحریک انصاف کو غیر منصفانہ طریقے سے اقتدار میں لایا گیا۔ اپوزیشن نے ملک میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے جسے حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ ایک اور مسئلہ جو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کشمکش کا باعث بنا ہے وہ اپوزیشن ...

جنرل اختر عبدالرحمن شھید

پاکستان کی تاریخ میں ایسے گمنام مجاہد بھی  موجود ہیں ہمارے ان گمنام ہیروز نے وقت اور حالات کے پیش نظر ایسے فیصلے لیے کہ جن کی وجہ سے جنگ کا پانسہ ہی پلٹ جاتا تھا ان گمنام ہیروز سے پاکستان کی تاریخ بھری پڑی ہے جن کا نام سنتے ہی دشمن پر سکتہ طاری ہو جایا کرتا تھا۔ جنرل اختر عبدالرحمان جون 1924ء میں پیدا ہوئے وہ ابھی صرف چار سال کے ہی تھے کہ اچانک آپ کے والد مخترم کا انتقال ہو گیا انہوں نے مختلف اداروں میں تعلیم حاصل کی اور 1945ء میں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کی اور فوج میں کمیشن حاصل کیا تقسیم کے وقت وہ ایک جونیئر آرٹلری آفیسر تھے۔ تقسیم کے وقت انہوں نے ہن۔دوں اور سکھوں کے مسلمانوں پر کیے ظلم و ستم کا قریب سے مشاہدہ کیا تھا جنرل اختر عبدالرحمان نے بھا۔رت سے لڑی جانے والی تینوں جنگوں میں بھرپور حصہ لیا 1979ء میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر پہنچے اور ڈی جی آئی ایس آئی تعینات ہوئے اور اس ادارے کی ازسرنو تشکیل کی اور اسے ایک بین الاقوامی ایجنسی بنا دیا جس نے دنیا کی بڑی بڑی خفیہ ایجنسیوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ سو۔و۔یت یونین نے جب افغ۔انس۔تان پر حملہ کیا تو پاکستان کو بھی یہ ڈر تھا کہ شاید...

غیرت مند مسلمان

مہاتیرمحمد انگلینڈ کے دورے پر گئے۔ صبح ایک مقامی اخبار میں ان کا مزاحیہ کارٹون چھپ گیا۔ جب ان کی سرکاری طور پر وزیراعظم برطانیہ سے ملاقات ہوئی تو سب سے پہلے مہاتیرمحمد نے کارٹون ٹیبل پر رکھ کر پوچھا: *"کیا برطانیہ میں مہمان کے استقبال کا یہی طریقہ ہے؟"* انگلینڈ کے وزیراعظم نے کہا: *"یہاں کا میڈیا آزاد ہے۔"* مہاتیر محمد نے جواب دیا: *"ٹھیک ہے جب تم میڈیا کی آزادی اور دوسروں کی دل آزاری میں تمیز سیکھ لو تو پھر ہماری ملاقات ہو گی۔"* ملاقات ختم کر دی گئی۔ وہاں سے ملائشیا اپنے آفس فون کیا کہ ان کے پہنچنے سے پہلے انگلینڈ کے باشندوں کے ملائشیا میں موجود کاروبار فورا" بند اور اکاؤنٹ سیل کر دئے جائیں اور انگریزوں کو 24 گھنٹے کے اندر اندر ملائشیا بدر کر دیا جائے۔ حکم پر فوری عمل ہوا۔ جب مہاتیر محمد ملائشیا پہنچا تو ان کے دفتر میں *انگلینڈ کے وزیراعظم کا معافی نامہ ان سے پہلے پہنچ گیا تھا ساتھ ہی کارٹونسٹ کو پابند سلاسل کر دیا گیا تھا * اور اب یہ انشاء اللہ العزیز پاکستان میں ہونے جا رہا ہے کیونکہ جب تک قومیں خود مختار نہیں ہوتیں وہ کبھی بھی ترقی کی منازل طے نہی...
بچپن میں سنتے تھے کہ زیادہ علم حاصل کرنے سے انسان پاگل ہو جاتا ہے، بہت دفعہ سوچا کہ علم انسان کو پاگل کیسے کر سکتا ہے؟ لیکن اب میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ واقعی ایسا ہوتا ہے ۔میں نے اس کا عملی مظاہرہ دیکھا ہے، اکثر گھر میں بذریعہ ڈاک کتابیں موصول ہوتی ہیں اور جس وقت پوسٹ مین آتا ہے عین اُسی وقت میرا مالی جیرا بھی پودوں کی تراش خراش میں مصروف ہوتا ہے، لہذا کتابیں وہی وصول کرتا ہے، میرے صحن میں لیموں کا ایک پودا ہے جس پر ہر موسم میں لیموں لگتے ہیں، اُس روز میں کچھ لیموں توڑ رہا تھا کہ مین گیٹ کی بیل ہوئی۔ جیرا مالی پودوں کو پانی دے رہا تھا، اُس نے پانی کا نل بند کیا اور گیٹ سے باہر چلا گیا، تھوڑی دیر بعد وہ واپس آیا تو اُس کے ہاتھ میں ایک بنڈل تھا جس کی پیکنگ بتا رہی تھی کہ اندر کتابیں ہیں، میں نے وہیں پیکٹ کھولا اور کتابوں کو الٹ پلٹ کر دیکھنے لگا، جیرا مالی میرے قریب ہوا اور آہستہ سے بولا صاحب زیادہ کتابیں پڑھنے سے علم کی تاپ چڑھ جاتی ہے۔ میں نے چونک کر اس کی طرف دیکھا اور مسکرایا یہ سب خیالی باتیں ہیں چاچا علم کی وجہ سے ایسا نہیں ہوتا، یہ سنتے ہی جیرے مالی نے کندھے پر پڑا اپنا کپڑا ات...

ارطغرل کی مقبولیت اور پاکستانی ڈرامہ

                                                     1980  کی دہائی کے آخر میں جب پی ٹی وی ڈرامہ "تنہائیاں" نے دھوم مچائی ہوئی تھی اور ہفتہ کی شام کا ہر مردوزن کو بے چینی سے انتظار رہتا تھا ان دنوں پی ٹی وی کے اس وقت کے ڈائریکٹر آغا ناصر مرحوم محکمانہ معاملات کی غرض سے بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر میں منعقدہ سیمینار میں شرکت کے لیے گیے ہوئے تھے، وہ کہتے ہیں کہ اتوار کے دن فراغت کے لمحات گزارنے کے لیے میں جالندھر کے مین بازار چلاگیا، گھومتا گھومتا میں ایک ویڈیو(وی سی آر) دکان کے شیشے پر لکھے جملے کو دیکھ کر ٹھٹک گیا جہاں انگریزی میں موٹے الفاظ میں پی ٹی وی سیریل "تنہائیاں" کی نئی قسط دستیاب ہے لکھا تھا، اپنی حیرت کو کم کرنے کی غرض سے دکان کے اندر چلاگیا اوردکان کے سکھ مالک سے پوچھا کہ بھائی آپ نے دکان کے باہر پی ٹی وی ڈرامہ 'تنہائیاں' کے بارے میں جو جملہ لکھا ہے یہ کیسے ممکن ہے کیونکہ گذشتہ رات آٹھ بجے اس ڈرامہ کی نئی قسط آن ائر گئی ہے تو آپکے پاس اس ڈرامے کی نئی قسط ویڈیو کیسٹ میں کیسے دستیاب ہے، میرے سوال کے جواب میں اس سکھ دکاندار نے کہا کہ میرے کچھ رشتے دا...

بلندی اور کمال کا حصول کیسے ممکن ہے

انسان ساری زندگی دنیاوی اور اخروی ترقی اور درجات کی بلندی کے لیے کوشاں رہتا ہے. ہر صاحب نظر شخص خواہش مند ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے دنیا اور آخرت میں بلندی اور کمال عطاء فرمائے. سوال یہ ہے کہ بلندی، کمال اور رفعت کا حصول کیسے ممکن ہو. ہم میں سے اکثر لوگ اس حقیقت سے ناآشنا ہیں. یہ بات زہن نشیں رھے کہ درجات کی بلندی کا زریعہ مجالس ھییں جو درجات کی بلندی کا باعث بنتی ہیں.  اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا..  ،، اے ایمان والو!جب تم سے کہا جائے کہ اپنی مجلس میں کشادگی پیدا کرو تو کشادہ ہو جایا کرو، اللہ تعالیٰ تمہیں کشادگی عطا فرمائے گا اور جب کہا جاےکہ کھڑے ہو جاو تو تم کھڑے ہو جایا کرو، اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے درجات بلند  فرمائے گا جو تم میں سے ایمان لائے اور جنہیں علم سے نوازا گیا اور اللہ تعالیٰ ان کاموں سے جو تم کرتے ہو خوب آگاہ ہے،؛؛( المجادلۃ 11:58 اس آیت کریمہ کے مفہوم سے مندرجہ ذیل نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے  ١:, اس آیت کریمہ کے پہلے حصے میں المجالس جبکہ آخری حصہ میں العلم کا زکر ہے جس سے مجالس علم کی اہمیت کا اندازہ ہو رہا ہے  ٢:اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ کے توسط سے مسلمانوں کو ...