مہاتیرمحمد انگلینڈ کے دورے پر گئے۔ صبح ایک مقامی اخبار میں ان کا مزاحیہ کارٹون چھپ گیا۔
جب ان کی سرکاری طور پر وزیراعظم برطانیہ سے ملاقات ہوئی تو سب سے پہلے مہاتیرمحمد نے کارٹون ٹیبل پر رکھ کر پوچھا:
*"کیا برطانیہ میں مہمان کے استقبال کا یہی طریقہ ہے؟"*
انگلینڈ کے وزیراعظم نے کہا:
*"یہاں کا میڈیا آزاد ہے۔"*
مہاتیر محمد نے جواب دیا:
*"ٹھیک ہے جب تم میڈیا کی آزادی اور دوسروں کی دل آزاری میں تمیز سیکھ لو تو پھر ہماری ملاقات ہو گی۔"*
ملاقات ختم کر دی گئی۔
وہاں سے ملائشیا اپنے آفس فون کیا کہ ان کے پہنچنے سے پہلے انگلینڈ کے باشندوں کے ملائشیا میں موجود کاروبار فورا" بند اور اکاؤنٹ سیل کر دئے جائیں اور انگریزوں کو 24 گھنٹے کے اندر اندر ملائشیا بدر کر دیا جائے۔
حکم پر فوری عمل ہوا۔
جب مہاتیر محمد ملائشیا پہنچا تو ان کے دفتر میں *انگلینڈ کے وزیراعظم کا معافی نامہ ان سے پہلے پہنچ گیا تھا ساتھ ہی کارٹونسٹ کو پابند سلاسل کر دیا گیا تھا *
اور اب یہ انشاء اللہ العزیز پاکستان میں ہونے جا رہا ہے کیونکہ جب تک قومیں خود مختار نہیں ہوتیں وہ کبھی بھی ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتیں ۔
*"جاگ امت مسلمہ جاگ"*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں